آیت:
تفسیر سورۂ اِخلاص
تفسیر سورۂ اِخلاص
(شروع ) اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان رحم کرنے والا ہے۔
آیت: 1 - 4 #
{قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ (1) اللَّهُ الصَّمَدُ (2) لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ (3) وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ (4)}
آپ کہہ دیجیے: وہ اللہ یکتا ہے(1) اللہ بے نیاز ہے(2) نہیں جنا اس نے (کسی کو) اور نہیں وہ (خود) جنا گیا(3) اور نہیں ہے اس کا ہمسر کوئی بھی(4)
#
{1} أي: {قُلْ}: قولاً جازماً به، معتقداً له، عارفاً بمعناه: {هو اللَّه أحدٌ}؛ أي: قد انحصرت فيه الأحديَّة؛ فهو الأحد المنفرد بالكمال، الذي له الأسماء الحسنى والصفات الكاملة العليا والأفعال المقدَّسة، الذي لا نظير له ولا مثيل.
[1] ﴿قُ٘لْ﴾ یعنی اس حقیقت پر اعتقاد رکھتے ہوئے اور اس کے معنی کو جانتے ہوئے حتمی طور پر کہہ دیجیے: ﴿هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ﴾ وہ اللہ ایک ہی ہے یعنی وحدانیت اس کی ذات میں منحصر ہے۔ وہ ہر قسم کے کمال میں احد اور منفرد ہے جو اسمائے حسنیٰ، صفات کاملہ و عالیہ اور افعال مقدسہ کا مالک ہے، جس کی کوئی نظیر ہے نہ مثیل۔
#
{2} {اللهُ الصمدُ}؛ أي: المقصود في جميع الحوائج؛ فأهل العالم العلويِّ والسفليِّ مفتقرون إليه غاية الافتقار، يسألونَه حوائجَهم، ويرغَبون إليه في مهمَّاتهم؛ لأنَّه الكامل في أوصافه، العليم الذي قد كمل في علمه، الحليم الذي [قد] كمل في حلمه، الرحيم الذي كمل في رحمته، الذي وسعت رحمتُه كلَّ شيءٍ ... وهكذا سائر أوصافه.
[2] ﴿اَللّٰهُ الصَّمَدُ﴾ ’’اللہ بے نیاز ہے۔‘‘ یعنی تمام حوائج میں وہی مقصود ہے۔ عالم بالا اور عالم سفلی کے رہنے والے سب اس کے انتہائی محتاج ہیں، اسی سے اپنی حاجتوں کا سوال کرتے ہیں، اپنے اہم امور میں اسی کی طرف راغب ہوتے ہیں کیونکہ وہ اپنے اوصاف میں کامل ہے ، وہ علیم ہے جو اپنے علم میں کامل ہے، حلیم ہے جو اپنے حلم میں کامل ہے اور رحیم ہے جس کی رحمت ہر چیز پر سایہ کناں ہے۔ اسی طرح وہ اپنے تمام اوصاف میں کامل ہے۔
#
{3} ومن كماله أنَّه {لم يَلِدْ ولم يولَدْ}؛ لكمال غناه.
[3] یہ اس کا کمال ہے کہ ﴿لَمْ یَلِدْ١ۙ۬ وَلَمْ یُوْلَدْ﴾ اس نے کسی کو جنم دیا ہے نہ اسے کسی نے جنم دیا ہے کیونکہ وہ کامل طور پر غنی ہے۔
#
{4} {ولم يكن له كُفُواً أحدٌ}: لا في أسمائه، ولا في صفاته ، ولا في أفعاله؛ تبارك وتعالى. فهذه السورة مشتملةٌ على توحيد الأسماء والصفات.
[4] ﴿وَلَمْ یَكُ٘نْ لَّهٗ كُفُوًا اَحَدٌ﴾ اس کے اسماء میں نہ اس کی صفات میں اور نہ اس کے افعال میں اس کا کوئی ہم سر ہے۔ اس کی ذات بابرکت اور بہت بلند ہے۔ یہ سورۂ کریمہ توحیدِ اسماء و صفات پر مشتمل ہے۔